Contents

۔۔علم ہجا۔

·حروف :سادہ آوازوں کی تحریری علامات کا نام حروف ہے۔ حروف سے الفاظ بنتے ہیں۔ اور زبان وجود  میں آتی ہے۔

·حروف تہجی : اُردو زبان کےحروف تہجی "الف  تا  یے" 37بنتے ہیں۔  " آ "  سمیت  38 ہیں۔

حروف  ابجد :  پہلے عربی حروف تہجی کی موجودہ شکل اور ترتیب اس سے بلکل مختلف تھی۔ اور یہ حروف آٹھ مختلف ناموں کے تحت یکجا کئے گئے تھے۔ چونکہ اس  حروف تہجی کا پہلا لفظ  ابجد تھا ۔ اس لئے
یہ حروف تہجی " حروف ابجد کے نام سے جانے پہچانے لگے۔



·حروف قمری : وہ حروف جن پر "ال" عربی آتا ہے۔ اور پڑھا بھی جاتا ہے۔  مثلا القمر، البدر، العبد، عبدالکریم وغیرہ

·حروف شمسی : وہ حروف جن پر "ال" عربی آتا  ہے۔ مگر پڑھا نہیں جاتا ۔ مثلا  الّشمس، النّاصر، الّسلام، عبدالرّشید  وغیرہ

·حروف منقوطہ : وہ حروف جن پر نقطہ ہو۔   مثلا ب، پ، چ، ش، ن، ق  وغیرہ

·حروف غیر منقوطہ : وہ حروف جن پر نقطہ نہ ہو ۔ مثلا  د، ر، ح، س، ل ، ک، ی وغیرہ

ہ  کی قسمیں:

·ھائے ملفوظی : وہ "ہ"  ہے ۔ جو کھل کر  پڑھی جائے۔  جیسے گناہ ، بیاہ، سیاہ، گوارہ وغیرہ

·ھائے مختفی :  وہ  "ہ"   جو کھل کر نہ پڑھی جائے۔  جیسے راستہ، پیالہ، دیوانہ،  مستانہ، کریانہ وغیرہ

الف کی قسمیں:

·الف ممدودہ : وہ  الف  ہے ۔ جو کھینچ کر پڑھا جائے۔ جیسے  آم، آج، آپ، آرام، اور آسائش وغیرہ

·الف مقصورہ  : وہ الف ہے۔  جو کھینچ کر نہ پڑھا جائے۔جیسے  اب، اشرف، اکبر ، انور اور اصغر وغیرہ

ی کی قسمیں:

·یائے معروف: وہ  "ی" جو کھل کر پڑھی جائے۔ یائے معروف کہلاتی ہے۔ جیسا کہ  رشید، رقیب، جدید، نیم، قدیم وغیرہ

·یائے مجہول: وہ" ے " جو کھل کر نہ پڑھی جائے۔ یائے مجہول کہلاتی ہے۔ جیسا کہ دیر، کھیل، میل، جیل، بیل وغیرہ

واو 'و' کی قسمیں:

·واوِ  معروف: واوِ معروف سے مراد  ایسی واو ہے۔ جو خوب کھل کر پڑھی جائے۔ جیسا کہ خُوب، دُور، حُور، نُور وغیرہ

·واوِ مجہول: واو مجہول وہ واو ہے۔ جو واضح طور پر نہ پڑھی جائے۔ جیسا کہ زور، چور ، شور، مور، گور وغیرہ

·واو معدولہ: واو معدولہ سے مراد وہ 'واو'  جو لکھنے میں آئے مگر پڑھنے میں نہ آئے۔ جیسا کہ خوش، خواہش، خود، خوب وغیرہ





Contents Details