حرص وطمع ۔۔۔۔۔۔۔۔۔کی محبت سے پیدا ہوتی ہے۔
(aدُنیا
(bمال
(cدُنیا اور مال
(d زندگی
اَلْهٰىكُمُ التَّكَاثُرُۙ(۱)حَتّٰى زُرْتُمُ الْمَقَابِرَ(۲) ترجمہ: "بہت زیادہ (مال) کی خواہش نے تمہیں غافل کردیا۔ یہاں تک کہ تم قبروں میں پہنچ گئے۔"
(aسورۃ البقرہ
(bسورۃ التکاثر
(c سورۃ محمد
(dسورۃ التوبہ
رسول اللہﷺ کا بستر چمڑے کا ایک گدا تھا جس میں بھرے ہوئے تھے:
(aکھجور کی چھال
(bکھجور کے پتے
(c نرم روئی
(dگھاس
آیت مبارکہ کے مطابق ، مال اور آولاد کو کہا گیا ہے:
(aبہترین اثاثہ
(bدُنیا کی دولت
(c دنیا کی زینت
(dقیمتی دولت
مزید معلومات:﴿الْمَالُ وَالْبَنُونَ زِیْنَۃُ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَالْبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیْرٌ عِندَ رَبِّکَ ثَوَابًا وَخَیْرٌ اَمَلاً﴾ (الکہف:18: آیت46)
ترجمہ:" مال اور اولاد دنیا کی زینت ہے اور باقی رہنے والی نیکیاں ہیں جو آپ کے ربّ کے نزدیک ثواب میں بہتر ہیں اور امید کے اعتبار سے (بھی)بہت اچھی ہیں۔"
کُنْ فِیْ الدُّنْیَا کَأَنَّکَ غَرِیْبٌ أَوْ عَابِرُ سَبِیْلٍ(صحیح بخاری:6416)ترجمہ:؟
(aدنیا میں ایک اجنبی یا ایک مسافر کی طرح رہو
(b دُنیا ایک عارضی جگہ ہے
(c پھر اس سے ان کی پیشانیاں داغی جائیگی
(d جو تم نے اپنے لئے جمع کر رکھا تھا۔ اب مزہ چکھو
حدیث مبارکہ میں نبی اکرم ﷺ نے اپنی اور دُنیا کی مثال دی:
(aتلوار جیسی
(bسوار جیسی
(cدرخت جیسی
(dسایہ جیسی
مزید معلومات: حدیث ترجمہ: میرا اور دنیا کا کیا تعلق ؟ میری اور دنیا کی مثال ایک سوار جیسی ہے جو درخت کے سائے تلے دوپہر گزارتا ہے پھر چل پڑتا ہے اور درخت چھوڑ دیتا ہے۔